اشاعتیں

جون, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کرومو پیتھی

‏تتلیاں ، کونپلیں ، رنگ و بُو اور تو، چاندنی ، شاعری ، یہ سب اور تو، دامنِ کوہ کے منظرِ خواب میں، روشنی ھو میرے چار سو اور تو صندلی صندلی خامشی اور میں، مخملی مخملی گفتگو اور تو جس طرف دیکھئے اور کچھ بھی نہیں، صرف میں اور میں ،صرف تو اور تو♡♡ شاعر نامعلوم سائنس کہتی ہے کہ روشنی سات رنگوں کا مجموعہ ہے اور یہی ساتھ رنگ ہمارے ارد گرد کی تمام بصری رعنائیوں میں کارفرما ہیں ۔ پھولوں کی خوبصورتی سے لے کر قوس قزح کی جھلک تک ہر طرف یہی سات رنگ جلوہ گر ہیں۔ مرجا گالب ناک پہ عینک درست کرتے ھوئے بخار میں سلگتے  میاں آصف سے سوال کرتے ھے‛ میاں آصف سید ؛ دنیا بھر میں علاج و معالجہ کے سینکڑوں طریقے رائج ہیں اور ہر طریقہ علاج کے ماننے والے بھی موجود ہیں۔تو    کیا یہ رنگ و روپ کی دنیا ہمارے مزاج و جسم پہ اثرانداز بھی ھوتی ھے ؟ مسکراتے ھوئے میاں آصف سید نے پانی کا بھرا  گلاس پیتے پیتے مسکراتی آنکھوں کیساتھ جواب دیا ؛ جناب گالب صاحب ‛ اس سوال کیلئے  نزدیک ترین مثال ڈھونڈتے ھوئے پاکستان کا مقبول روحانی سلسلہ  کے مرشد کریم خواجہ شمس الدّین عظیمی ، اپنی کتاب ’’...

مادے کی حقیقت

خطرہ! آگے آنے والا باب زندگی کا اہم راز افشاءکرتا ہے۔ اس کو دھیان سے پڑھنا ضروری ہے کیونکہ اس کا موضوع ظاہری زندگی کے متعلق نظریئے میں بنیادی تبدیلی لانے کی وجہ بن سکتا ہے۔ اس باب کا موضوع محض ایک نقطہ¿ نظر، ایک مختلف تجویز یا ایک روایتی فلسفی سوچ نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس کا ہر ایمان والے یا بغیر ایمان والے کے لئے بھی اعتراف لازم ہے اور جس کی سچائی کو جدید سائنس نے مکمل طور پر ثابت کردیا ہے۔ دنیا کے بارے میں انسانوں کے پاس جتنی بھی معلومات ہیں وہ ان تک ان کی پانچ حسیات پہنچاتی ہیں۔ دنیا آنکھوں سے دیکھی، ہاتھوں سے محسوس کی، ناک سے سونگھی، زبان سے چکھی اور کانوں سے سنے حالات کا نام ہے۔ یہ تصور بہت مشکل ہے کہ بیرونی دنیا ان تمام چیزوں کے علاوہ بھی کسی چیز کا نام ہوسکتا ہے کیونکہ پیدائش کے پہلے دن سے ہی انسان ان حسیات پر مکمل طور پر انحصار کرتا ہے۔ لیکن آج سائنس کے مختلف شعبوں مےں جدید تحقیق بیرونی دنیا کے بارے میں پرانے تصورات کو شک میں ڈال رہی ہے۔دنیا کو یہ صرف حسیات سے محسوس کی جانے والی شے سے کہیں بڑھ کر کوئی چیز ثابت کررہی ہے۔اس نئی تحقیق اور سمجھ کا مرکز یہ بات ہے کہ ان...