گنجا
{ہماری مونچھ اور ناقدین پر چوکے چھکے}
تحریر: محمد الیاس خان
کل ہم نے فیس ایپ سےاپنی داڑھی مونچھ کے ساتھ نقلی بال لگا کر مزاح کے طور پر اپنی ایک تصویر چہرہ کتاب پر بلا تبصرہ خلق خدا کے نظارے کے لیے پیش کی۔
کئی دوست نما دشمنوں اور ان کے بہی خواہوں نے اس پر اپنی اپنی ساڑ نکال کر کئی طرح جلے بھنے تبصرے کیے۔ کئی ایک ہمارے انباکس وارد ہوکر گویا ہمیں دعوت مبارزت دینے گھر تک پہنچ گئے۔ اپنے تیئں سب نے اپنی پوری کوشش کی کہ باؤنسر ، یاکر پھینک ایک ایک گیند سے ہی کئی کئی وکٹیں گرا کر ہمارے چھکے چھڑا دیں گے۔
لیکن ہم نے کل ہی سے سوچ لیا تھا کہ ان کو انکی ہی زبان میں بلے کے زور پر جواب دیں گے۔ باری باری ان کی گیندوں پر چوکے، چھکے، دوکے ایکے ماریں گے یا محض دفاعی انداز میں گیند انکی کورٹ میں پھینکیں گے۔ ۔
پہلے آتے ہیں جناب ان مصاحبین خاص کی طرف جو بولے ہیں۔ " جناب آپ استاد ہیں۔ یہ مونچھیں تم پر سوٹ نہیں کرتیں" آنجناب ہم چھکا نہیں ماریں گے۔ نہیں جناب سویپ کرکے چوکا بھی نہیں۔ ہم انکو ذرا دفاعی انداز میں کھیل کر اپنی پریکٹس کرتے ہیں۔
"جناب ہم عرض کیے دیتے ہیں کہ استاد ہیں۔ لیکن یہ مونچھیں ہماری شخصیت کا حصہ ہیں۔۔ ہمارا سٹائل ہیں سٹیٹس ہیں۔ اور آپ کون ہیں جو ہمیں مناسب نا مناسب جج کرنے والے۔ ؟؟؟؟ "
جی ایک اور گیند پھینکی جاتی ہے۔
"استاذ جی آپ کو بچوں کے لیے رول ماڈل ہونا چاہیے"
جی مان لیا ماڈل ہونا چاہیے ۔لیکن کونسا ماڈل ؟ کیسا ماڈل ؟ کردار کا ماڈل؟ قابلیت اور لیاقت کا ماڈل یا محض ٹوپی پگڑی اور سفید کاٹن کے کپڑے کا ؟؟
" آپ کو ایسا ہونا چاہیےکہ بچے آپ سے کچھ سیکھ سکیں "
اچھا جناب عرض کیا ہے کہ میں ریاضی پڑھاتا ہوں۔ فزکس پڑھاتا ہوں۔ میں جو سکھاتا ہوں انہیں مجھ سے وہی سیکھنا ۔ مونچھوں کے لچھن نہیں سیکھنے جیومیٹری کے اثباتی مسائل سیکھنے۔ نیوٹن کے قوانین سیکھنے۔ ثقلی تجازب اور کشش سیکھنا۔ مونچھوں داڑھی کے احکام نہیں۔
"بات دراصل یہ ہے کہ بچے آپ کو فالو کرتے ہیں "
مجھے فالو کرتے ہیں مطلب مجھے فالو کرکے بچے مونچھیں رکھ لیں گے ؟۔
"داڑھی سنت ہے " جی بالکل جناب داڑھی سنت ہے مگر آپکی اپنی داڑھی سنت کے مطابق ہے؟ نہیں جناب ہم آپکی داڑھی نہ ہونے پر سوال نہیں اٹھاتے۔ آپکی طرف سے اس سوال کی استحقاق پر بھی سوال نہیں کرتے۔ آپکی اپنی بات پر عمل درآمد پر ہلکا سا ٹہوکا دیتے ہیں۔ جناب آپ نے اپنے تمام بچوں کو سنت کے مطابق داڑھی رکھنے پر مجبور کیا ہے ؟
" نہیں جناب دین میں ہم کسی کو مجبور نہیں کرسکتے ہم انہیں دعوت دے سکتے ہیں ہم انہیں اپنی شخصیت سے متاثر کرنا چاہیے" تو جناب آپ دیتے رہیے دعوت ہم نے رکاوٹ ڈالی ہے ؟ آپ ہم سے زیادہ متاثر کن بن جائیں اور انکو اچھی شخصیت میں ڈال دیں۔
"اپ جو کرتے ہیں یہ برائی ترویج ہے " اچھا تو یہ بات ہے ۔ جناب ایک مونچھ ہی برائی رہ گئی ہے ؟ ہم ایک مونچھ رکھ کر برائی کے اشتہار بن گئے اور سرکار ماشاءاللہ سے داڑھی رکھ کر اچھائیوں کے رول ماڈل ہیں۔ جناب یہ محض دفاع میں کھیلا گیا سٹروک ہے۔ ہم یہ کہہ کر کہ آپ اپنے معاملات میں کھرے ہوجائیں لوگ آپ کو بھی فالو کران شروع کردیں گے۔ چھکے لگانے کی کوشش نہیں کریں گے۔
اب دوسرے اننگ میں دیکھتے ہیں۔
یہ تو رہے جناب وہ جنہوں نے ہمارے اوپر اٹیک کیا۔ ہمیں اپنی نظروں میں بے وقعت کرنے کی کوشش کی۔ ہم نے انہیں تھوڑی ٹک ٹک کرکے دوکے چوکے لگا کر ٹرخادیا۔
اب ان لوگوں کی طرف آتے ہیں جنہوں نے لالا سیراج الحق کی طرح وکٹ کی دونوں طرف کھیلنے کی کوشش کی۔ "حد ہے ۔ کمال است ، خوبصورت ، اعلی ۔ ماشاء اللہ ، سبحان اللہ خووب" جیسے تبصرے داغے گویا یہ ثابت کی کہ ہم آپکی خاطر یکجہتی بھی رکھتے ہیں لیکن یہ نکتہ چینی بھی درست طور کی گئی ہے۔ تو جناب یہ وائڈ بال نو بال پر ہم کوئی چوکا چکھا نہیں ماریں گے۔ ان ہونے نہ ہونے سے اپنے کو کیا فرق پڑتا ہے۔
وہ سانڈ نما دوست جنہوں نے مزاح میں تضحیک کا پہلو ڈھونڈ کر گویا ہمیں باونڈری پر کیچ آؤٹ کرنے کی سعی لاحاصل کی۔ کہا گیا "ایک تصویر میں آپ ہیں دوسرا پوڈری کون ہے" گویا ابتدا ہی یہ باؤنسر پھینک کر ہوئی کہ ہماری ہی شکل میں اتنی تقصیر نکالی گئی جو ایک پوڈری نشئی کی مشابہت رکھتی ہے۔ ہم اس باؤنسر سے بیک فٹ پر نہیں جائیں گے بلکہ کلائی کے استعمال سے اسے سر کے اوپر سے اسے باونڈری سے باہر چھکے کے لیے کھیلیں گے۔ "آنجناب یہ پوڈری ہمارے ہی من میں پھلتا پھولتا ایک عجوبہ ہے۔یعنی ہم ہیں۔ ہماری ہم شکل ہے ۔ "
اگلی گیند یارکر لنتھ میں پھینک کر ایک اور صاحب نے تبصرہ ٹھونک مارا ہے۔ "کیا ان مونچھوں سے ٹرک کھنچھنے کا ارادہ ہے ؟؟ " ہم یار کر کو اپنے بیٹ سے روکیں گے نہیں بلکے اس کو دگنے سپیڈ پر واپس لائن پر باونڈری سے باہر چوکے کے لیے بھیجیں گے۔ " محترم یہ ٹرک کے لیے نہیں ٹھرک کے لیے ہیں ۔ آپکی جوانی اگر صابن کے ساتھ نہیں گلی تو شائد ٹھرک اور ٹرک کا فرق جانتے ہوں گے نہیں بھی جانتے تو جناب کوئی کھلا گٹر ڈھونڈ کر اس میں بے خطر کود جاؤ۔ خس کم ہوگی تو جہاں پاک ہوگا"
ایک اور صاحب نے ہماری وکٹ گرائے خاطر بولا ہے۔ " ھلکہ ولی زان پسی خلق خندائے؟؟؟؟"
جناب آپ کے زیادہ زحمت کریں گے آپکے اس گیند کو ہم سویپ کرکے دوکے (ڈبل ) کے لیے ماریں گے۔ " زڑگیہ زہ ئی خندووم تہ ئی خولے لہ پرتوگاخ کوہ"
یہ مختصر سی اننگ کھیل کر وہ کھسیانی بلی کی طرح اپنی بل میں گھس گئے۔
اور ہم اپنے راہ اپنی مونچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے چلتے بنے۔
یہ نئی تصویر بھی اسی مقصد سے لگائی ہے۔ ہم نے اس دفعہ بالوں کی بلی چڑھادی ہے۔ دیکھتے ہیں یہاں کھیلنے کوں کون آنے کی ہمت کرتا ہے۔
بقلم خود محمد الیاس خان
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں