حلیہ درست کرے ظفر جی

حُلیہ درست کریں --- ظفرجی

میں راجپوت ٹریلوز کی ٹھنڈی کوچ کی چھ والی سیٹ پہ براجمان ہوں- کوچ میں تیس فیصد سواریاں ہیں لیکن مجھے سب سے آخری سیٹ پر بٹھایا گیا ہے تاکہ مجھ پہ کڑی نظر رکھی جا سکے-

سوار ہونے سے قبل میرے دستی بیگ کی بھرپور تلاشی لی گئ- بس میں بیٹھنے کے بعد دوبار سیکیورٹی گارڈ میری طرف آ چکا ہے- ایک بار جب میں نے بیگ سے نسوار نکالی ، دوسری بار جب پانی کی بوتل-

مجھ پر خصوصی نظر رکھنے کی وجہ میرا حُلیہ ہے ، جو "سیکیورٹی مس کنسیپشن" پیدا کرتا ہے- کون جانتا ہے کہ اس حلئے کی وجہ پہلی بار لگنے والی سخت سردی ہے اور چشمہ آنکھ کو پہنچنے والی ٹھنڈک سے بچنے کےلئے ہے جس میں پرسوں ایٹروواسٹن کا دوسرا ٹیکہ لگا ہے-

اب سے تقریباً ایک گھنٹہ بعد ھم قادر آباد سے گزریں گے جہاں کل چار بے گناہ اسی سیکیورٹی مس کنسپشن کی بھینٹ چڑھ گئے-

نائن الیون کے بعد امریکہ نے ھوم لینڈ سیکیورٹی سسٹم بنایا اور وہاں تقریبا ہر دوسرا شہری بلواسطہ حساس اداروں سے جُڑا ہے-

بدقسمتی سے ھم نے حساس اداروں کو مظبوط کرنے اور دھشت گردی کے بارے میں عوامی شعور بڑھانے کی بجائے دھڑا دھڑ کاؤنٹر فورسز قائم کیں- کیونکہ ھم سمجھتے ہیں ڈنڈے کے زور پر سب کچھ ممکن ہے- حالانکہ اس سے نئے اور پیچیدہ مسائل جنم لیتے ہیں جو کسی بڑے المیہ کا باعث بھی بن سکتے ہیں-

ساھیوال واقعی سیکیورٹی فورسز کی مناسب تربیت اور گائیڈنس نہ ہونے کا المیہ ہے- اس واقعے کی چین آف مس مینیجمنٹ ایک سپاہی سے لیکر حکومتی وزراء تک پھیلی ہوئ ہے-

حکومت واقعہ کے 10 گھنٹے بعد ایکشن میں آئ ہے- یہ جو اب پھرتیاں دکھائ جا رہی ہیں یہ ن لیگ اور مولویوں کا سوشل میڈیائ دباؤ ہے جس نے عمران خان کی آنکھیں باھر نکال دی ہیں اور فواد چوھدری بھی بے شرموں والا مونہہ بنا کر نیا بیانیہ تراش چکا ہے-

حکومت نہ تو عوامی ووٹوں سے باقاعدہ منتخب ہو کر آئ ہے ، نہ ہی اسے اپنی ساکھ کی فکر ہے- بس وقتی دباؤ کا نتیجہ ، بے وقتی پھرتیاں ہیں- قابل عمل نتیجہ شاید ہی نکل سکے- جو خود یرغمال ہو وہ دوسروں کی حفاظت خاک کرے گا-

میں نے اپنی پگڑی اتار کر بیگ میں رکھ دی ہے اور چشمہ جیب میں - اگلے کسی اسٹاپ پر داڑھی ترشوا کر جنٹلمین بن جاؤں گا- آپ بھی اپنے حلئے پر غور فرمائیں- ہو.سکے تو مناسب تراش خراش سے شریف آدمی نظر آنے کی کوشش کریں ورنہ ---!!

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گندی شاعری

مراقبہ ، کنڈالینی ٹ ، قسط دوئم

شہوانی و گندی شاعری