شیعہ فلم

https://www.youtube.com/channel/UChYZvsQrvxoQmbuoPPCP-wg

اسلامی تاریخ سے شغف رکھنے والوں کے لئیے مختار ثقفی کا نام نیا نہیں۔ اور مختار ثقفی کون تھا کیا تھا اس بارے میں جاننے والوں کے لئے آج میں جس مووی کا ریوو دینے جارہا ہوں وہ دیکھنے کے قابل ہے
ہالی ووڈ کے بعد لوگ انڈین فلم انڈسٹری کو بہت بڑا نام دیتے ہیں جو کہ بالکل غلط ہے ہالی ووڈ کے بعد اگر فلمسازی میں کسی ملک کا نام سب سے اوپر ہے تو وہ ایران ہے ساری اسلامک دنیا میں سے ایران واحد ملک ہے جس کی فلم انڈسٹری اتنی جاندار اور شاندار ہے کہ دشمن بھی تعریف کئے بنا نہیں رہ سکتا۔

سال 2010 اور 2011 میں ایران نے 20 لاکھ امریکن ڈالر کی لاگت سے 40 اقساط پر مشتمل مختار ثقفی کی زندگی پر مبنی ایک تاریخی مووی ریلیز کی۔ اس کو مووی کہنا غلط بلکہ حقیقت کی قریب ایک کہانی ہے جس کو دیکھتے ہوئے بندہ بذات خود اس مقام تک پہنچ جاتا ہے۔ مووی کے ڈرائکٹر مشہور معروف نام Davood MirBagheri ہیں جن کی فلموں کی فہرست تو شاید اتنی طویل نہ ہو لیکن جو بھی فلمیں میر داود باقری نے بنائی ہیں وہ دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ ایران کی فلم انڈسٹری میں  Dawood MirBagheri کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں داود میر باقری جیسا ذہین محنتی ہدائتکار شائد ہی کوئی اور ہو دنیائے فلم میں میر داود باقری جیمز کیمرون کا ہم پلہ ہے۔

واقعہ کربلا میں امام حسین اور ان کے ساتھیوں کو شہید کرنے والوں کو جس طرح چن چن کر مختار ثقفی نے قتل کیا اس سے اس کا نام قیامت تک زندہ رہے گا۔ بعد ازں حسب سابق شیعہ سنی لڑائی کی وجہ سے اس تاریخی شخصیت کو بھی مسخ کرنے کی کوشش کی گئی۔ مووی کا آغاز سن 40 ہجری سے کیا گیا ہے جب امام حسن خلافت سے دستبردار ہوگئے اور آہستہ آہستہ واقعہ کربلا اور بعد میں پیش آنے والے واقعات کو جس انداز سے فلمایا گیا ہے شائد ہی کسی اور اسلامک مووی میں ایسا ورک نظر آیا ہو۔ مووی کا ایک ایک سین دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے اور ڈائلاگ ایسے شاندار ہیں کہ دل سے تعریف نکلتی ہے۔ فلم میں بعض سین ایسے جذباتی ہیں کہ آنسو رکنے کا نام نہیں لیتے۔ خاص طور پر خانہ کعبہ پر حملے کا سین تو اتنا کمال کا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دیکھنے والا اسی مقام پر پہنچ جاتا ہے۔ فلم اپنے جذبات پر اس وقت عروج پر پہنچتی ہے جب مختار ثقفی اکیلے دشمنوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان دے دیتے ہیں۔ سب سے اہم بات جو اس مووی کی متاثر کن ہے وہ اس کا میوزک اور میک اپ ہے۔ میک اپ کا کام اتنا بہترین ہے کہ دیکھنے والا حیرت زدہ رہ جاتا ہے۔ میوزک میں وائلن کا استعمال بہت عمدہ کیا گیا ہے۔ مختار ثقفی کا کردار نامور ایرانی ایکٹر Fariborz Arabnia نے ادا کرکے حق ادا کردیا۔ Fariborz نے مختار کے کردار کو جوانی سے بڑھاپے تک ایسا انجام دیا کہ گمان ہونے لگتا ہے کہ واقعی مختار ثقفی کی شخصیت ایسی ہی ہوگی۔ فلم کے باقی تقریبا 140 کے قریب اداکاروں نے بھی اپنے اپنے کام سے انصاف کیا ہے۔ سب سے دلچسپ بات جو اس مووی کی یہ ہے کہ فلم کا سارا مواد اور تاریخ اہلسنت کی کتب سے لی گئی ہے۔ اگر تاریخ کے شوقین افراد اور تعصب کے شکار لوگ اس مووی کو کھلے وسیع ذہن سے غور سے دیکھیں تو ساری حقیقت سامنے آجاتی ہے۔ فلم چونکہ فارسی زبان میں ہے لہذا پاکستان اور ہندوستان کے لوگوں کی آسانی کے لئے اس کی اردو ڈبنگ چند سال پہلے ہوچکی ہے۔ فلم کا مزہ نا آئے تو میں جرمانہ بھرنے کو تیار ہوں آزمائش شرط ہے۔ فلم دیکھنے کے لئے یوٹیوب پر Nowgawan Sadat Azadari نام کے چینل پر تمام اقساط اپلوڈ ہیں تحریر کے اوپر بھی اس چینل کا لنک دے دیا ہے۔ اور نیچے بھی لنک پیسٹ ھے ۔

https://www.youtube.com/channel/UChYZvsQrvxoQmbuoPPCP-wg

یہ چینل کا لنک ھے ویڈیوں آپشن میں چالیس اقساط موجود ھے

قسط 1

https://m.youtube.com/watch?v=hYuDZZMLL8o

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گندی شاعری

مراقبہ ، کنڈالینی ٹ ، قسط دوئم

کنڈالینی شکتی 3 خ