ظفر جی کام سے موت

سیلف اسٹیم --- ظفرجی

کام انسان کا سب سے بڑا دشمن ہے- اس کےلئے بندے کو اٹھنا پڑتا ہے ، توانائ صرف کرنا پڑتی ہے ، دماغ کو بروئے عمل لانا پڑتا ہے اور بعد ناپسندیدہ انسانوں کے ساتھ کمپرومائز بھی کرنا پڑتا ہے-

خود کو جبری کام پہ مائل کرنے کےلئے جو طاقت استعمال ہوتی ہے اسے " سیلف اسٹیم" کہتے ہیں- ہندی میں اسے " من کی شکتی کہا جاتا ہے اور سرسیّد نے اسے "دِلی قوّة" لکھا ہے (میرا بیٹا اسے "دلی کوّا" پڑھتا ہے)

دِلّی قوہ بڑھانے کے بے شمار طریقے ہیں جن میں سب سے اہم "اجر" اور "شاباشی" ہے- اس کے علاوہ "خوف" بھی ایک نمایاں عنصر ہے- ایک آدمی دفتر میں بھاگ بھاگ کے کام کرتا ہے لیکن گھر آکر اسے موت پڑ جاتی ہے- اس کی وجہ بیوی کی طرف سے اجر اور شاباشی نہ ملنا ہے- جو لوگ گھر کے کام بھی بھاگ بھاگ کے کرتے ہیں یقیناً بیوی کا خوف ان پہ مسلط ہوتا ہے-

دنیا میں دِلی قوہ کو بڑھانے کے مصنوعی طریقے بھی رائج ہیں جن میں سے اکثر صحت کےلئے نقصان دہ ہیں- اس کی سب سے مشہور قسم دماغ کو کسی سرور کا عادی بنانا ہے-  مثال کے طور پر کھیت میں کام کرتے کسان کی جب سیلف اسٹیم کم ہو جاتی ہے تو وہ حُقّے کی واری لگاتا ہے- بعدے لوگ پان گٹکا مونہہ میں رکھ کر بڑے بڑے کام کر جاتے ہیں اور کچھ نسوار کی چٹکی لگا کر کام کرتے ہیں-

آپ سیلف اسٹیم بڑھانے کےلئے کیا کرتے ہیں ؟؟

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گندی شاعری

مراقبہ ، کنڈالینی ٹ ، قسط دوئم

شہوانی و گندی شاعری